Episode 51 - Saat So Saal Baad ( Imran Khan Niazi Tareekh Ke Aaine Mein ) By Anwaar Ayub Raja

قسط نمبر 51 - سات سو سال بعد (عمران خان نیازی تاریخ کے آئینے میں) - انوار ایوب راجہ

"The last days of British Raj"کے مصنف لیو نارڈو موزلے لکھتا ہے کہ کابینہ مشن کے ممبران کی قائداعظم  کے نام سے ٹانگیں کانپتی تھیں۔ لکھتا ہے کہ:۔
"Jinnah depressed them by his cold, arrogant, insistent demand for Pakistan or nothing. An encounter with Jinnah cast them down"
ڈاکٹر صفدر محمودلکھتے ہیں کہ قائداعظم  نے مذاکرات کے ٹیبل کو میدان جنگ میں بدل دیا اور انگریزوں اور کانگرسیوں کی ہر چال کا نہ صرف دفاع کیا بلکہ ایک جنگجو جرنیل کی طرح دلائل سے ایسے حملے کیے کہ دونوں حملہ آور ں نے پسپائی اختیار کرلی۔
نتیجتاً جب کیبنٹ مشن پلان منظر عام پر آیا تو کانگرس کی بنیاد ہل گئی۔ ہندوؤں نے مذاکرات کی ناکامی کا ذمہ دار مولانا آزاد کو ٹھہرایا اور انہیں فی الفور کانگرس کی صدارت سے ہٹاکر نہرو کو صدر نامزد کر دیا۔ نہرونے اپنی پریس کانفرنس میں کیبنٹ مشن پلان کے الفاظ تو وہی رہنے دیے مگر معنی بدل دیے۔

(جاری ہے)

لیونا رڈوموزلے لفظوں کے ہیر پھیرپر قائداعظم  کے رد عمل کو بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ : 

Mr. Jinnah reacted to Nehru's "Statment like an army leader who has come in for armistic discussion under a flag of truce and finds himself looking down the barrel of cocked revolver.
کچھ عرصہ پہلے مشہور صحافی حامد میر نے اپے پروگراموں میں ارد شیر کاوٴس جی اور پروفیسر ڈاکٹر ھو د بھائی کواپنے شو میں مدعو کرنا شروع کیا اور یہ سلسلہ وقفے وقفے سے طویل عرصہ تک چلتا رہا ۔
دونوں مہمانوں سے کچھ ایسے سوالات پوچھے جاتے جن کا مقصد پاکستان اور قائداعظم  کو تنقید کا نشانہ بنانا اور توہین کرنا تھا۔ حامد میر کا یہ مشن امن کی آشا کی تبلیغ اور پڑھے لکھے طبقے کو بتانا تھا کہ تقسیم ہند ایک غیر فطری اور غیر منصفانہ عمل تھا جس کے نتیجے میں برصغیر پاک وہند میں امن کو کئی طرح کے خطرات لاحق ہوئے ۔ بعد میں حامد میر کا بنگلہ دیش جا کر حسینہ واجد سے تمغہ وصول کرنا اور پاکستان مخالف تقریرکرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ ہمار ا دانشور طبقہ خاص کر سوشلسٹ نظریات کے حامل خاندانو ں کو سترسال بعد بھی پاکستان سے کوئی لگاؤ نہیں۔
یہ لوگ کیبنٹ مشن کو آج بھی اپنی سوچ و فکر کا حصہ بنائے اغیار کی ہمنوائی پر فخر کرتے ہیں ۔ ڈاکٹر صفد ر قائداعظم  کی بصیرت اور مستقبل بینی کا ذکر کرتے ہوئے اُن کے بیان کو دھراتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپ نے مسلم عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا ۔ 
"The time has come for Muslim Nation to resort to direct action to achieve pakistan and get rid of the present slavery under the British and contemplated futur coste Hindu dominaiton"

Chapters / Baab of Saat So Saal Baad ( Imran Khan Niazi Tareekh Ke Aaine Mein ) By Anwaar Ayub Raja