Episode 84 - Saat So Saal Baad ( Imran Khan Niazi Tareekh Ke Aaine Mein ) By Anwaar Ayub Raja

قسط نمبر 84 - سات سو سال بعد (عمران خان نیازی تاریخ کے آئینے میں) - انوار ایوب راجہ

امیر تیمور کہتا ہے کہ میرے پیر کا خط میری قوت کا باعث بنا ۔ میں نے اللہ اور اُس کے رسول ﷺ کے آگے سر جھکا دیا اور ہر ممکن کو شش کی کہ دائرہ قدرت سے میرا خیال بھی باہر نہ نکلے ۔میں نے ملکی قوانین کو دینی آئین کے تابع مزین کیا اور بارہ گروہوں سے مستحکم بنایا۔ یہ بارہ گروہ آسمان کے بارہ برجوں کی طرح میری سلطنت کے ستون تھے۔ 
ایک اور خط میں پیر صاحب نے لکھا ۔
اے تیمور اللہ اور اُس کے رسول ﷺ کے باغیوں کا خاتمہ کر۔ نہ کہ اُن سے معاملہ کر۔ یاد رکھ کفر سے ملک باقی رہ سکتا ہے ظلم سے نہیں ۔اولیّت اس بات کو دے کہ تیرا ملک ظالموں سے پاک ہو جائے ۔ دولت اللہ کی امانت ہے اسے مخلوق پر خرچ کر۔ علم اور دولت کے معاملے میں اپنے آپ کو خالی رکھ ۔ اللہ تیرے خزانے بھر دے گا اور علم میں اضافہ کریگا ۔

(جاری ہے)

امیر تیمور نے اپنے مرشد کے ہر حکم کی تعمیل کی۔

اُس کی ساری فوج حرکتی تھی ۔ پیدل دستے بھی گھوڑوں پر سفر کرتے اور سامان کے لیے ہاتھی، خچر ، بیل اور اونٹ استعمال کیے جاتے تھے۔ وہ سپاہیوں کو چھ ماہ کی ایڈوانس تنخواہ دیتا تھا۔ تحصیلدار کی ڈیوٹی تھی کہ وہ ہر سپاہی کے گھر والوں کا خیال رکھے اور ہر وقت تنخواہ اُن کے گھر تک پہنچائے ۔ یورپ ، افریقہ اور روسی مہموں کے دوران تیمور نے اپنی فوج کو سات سال کی ایڈوانس تنخواہ دی جس کی مثال دنیا کی تاریخ میں نہیں ملتی ۔
تیمورکی سلطنت میں کوئی بھکاری نہ تھا۔ اگر کوئی شخص عادتاً بھیک مانگتا تو اُسے فوراً قتل کر دیا جاتا ۔ اُس نے تحصیل کی سطح پر خزاے قائم کر رکھے تھے۔ ہر ضرورت مند اس سے فائدہ اٹھا سکتا تھا۔ وہ تاجروں اور صنعت کاروں کا احترام کرتااور انہیں ملکی خوشحالی کا باعث سمجھتا تھا۔ تیمور کی شخصیت ، کردار اور انتظام سلطنت پر کئی کتابیں لکھی گئیں۔
ظفر نامہ تیموری اور تاریخ تیموری کا ترجمہ دنیا کی ہر زبان میں ہو چکا ہے۔ 
تاریخ کے مطابق تیمورکی پیدائش 1335ءء میں شہر کوش (سبزوار ) میں ہوئی ۔ اُس کا والد ترغائی خان تھا جو قرہ شہر مینو یان کا پڑپوتا تھا۔ قرہ شہر چنگیز خان کی اولاد سے تھا اور یہ پہلا شخص تھا جس نے قبیلہ برلاس میں اسلام قبول کیا ۔ برلاسوں میں سے ہی ایک شاخ ترک کہلائی۔ ترک زبان میں تیمور کے معنی لوہے کے ہیں ۔ عربی میں تیمور کا مطلب ہلچل ہے۔ وہ فولاد کی طرح مضبوط اور زمانے میں ہلچل مچا کر 9فروری 1405ءء میں چینی مہم پر جاتے ہوئے دریائے سیحو عبور کر رہا تھا کہ پانی اُس کے پھپھڑوں میں چلا گیا ۔ تیمور کی بیماری کی وجہ سے مہم موخر کر دی گئی اور اہل چین قہر تیموری سے بچ گئے۔ 

Chapters / Baab of Saat So Saal Baad ( Imran Khan Niazi Tareekh Ke Aaine Mein ) By Anwaar Ayub Raja