Episode 46 - Shehr E Dil By Umme Maryam

قسط نمبر 46 - شہرِ دل - اُمِّ مریم

ولید حسن کے اعصاب کو گویا ہزار وولٹیج کا کرنٹ لگ گیا تھا۔ اس نے چونک کر، ٹھٹک کر اُسے دیکھا۔ آنکھوں میں غیر یقینی استعجاب تھا، تحیر تھا۔ وہ پھٹی پھٹی نظروں سے اُسے کچھ دیر یوں ہی تکتا رہا ۔ کئی لمحے یوں ہی چپ چاپ ان کے بیچ آئے، ٹھہرے اور گزر گئے۔ ایمان اُسے تکتی رہی، ان آنکھوں میں کیا کچھ نہ تھا… شکوہ، رنج، خفگی، محبت، ناراضگی۔
”یہ کیسا مذاق ہے…؟“
معاً وہ خود کو سنبھال کرکسی قدر ناگواری سے بولا۔
”مائنڈ اٹ…! یہ مذاق نہیں ہے۔ مذاق تو وہ ہے جو آپ نے کیا ہے میرے ساتھ۔ ولید…! کیوں کیا آپ نے میرے ساتھ ایسا…؟“
اب کے وہ بھڑک اُٹھی تھی۔
”آپ نے کبھی مانا تھا اس رشتے کو…؟ کبھی اعتراف کیا تھا…؟“
وہ بھی جیسے شاکی ہوگی۔
”اگر اعتراف نہیں کیا، کبھی تسلیم نہیں کیا تو آپ نے اپنا حق کیوں استعمال نہ کیا…؟ محبت کرتے تھے ناں مجھ سے…؟“
وہ کچھ اور بھی تلخ ہوئی، بلکہ آنکھوں میں آنسو مچل اُٹھے۔

(جاری ہے)

”آپ کو مجھ سے زیادہ اپنی اَنا کی فکر تھی۔ میں بھلے آپ کے پاس رہتی نہ رہتی…“
آنسو اب پلکوں کی ریشمی باڑیں پھلانگ کر گالوں پہ اُتر آئے تھے۔ ولید تو بھونچکا تھا، ششدر تھا۔
”ایمان…! آئی کانٹ بلیو اِٹ…! یہ تم ہو…؟“
”مجھے یہ بات کبھی نہیں بھولے گی ولید…! کہ میری حیثیت آپ کے نزدیک…“
”بے وقوف مت بنو…! کتنی عزیز ہو مجھے، کبھی نہیں بتا سکتا۔
دیکھو…! کیا حال ہوگیا ہے چند دنوں میں میرا…؟ کانٹوں پر گزارا ہے ہر اِک لمحہ۔“
وہ بے چین، مضطرب ہو کر اُسے اپنی وحشتوں کے بارے میں بتانے لگا۔ معاً پھر ایک دم رُک گیا اور اس کے رُخساروں پہ بہتے آنسوؤں کو اپنی پوروں پر سمیٹتے ہوئے کسی قدر شوخی سے بولا تھا۔
”اگرمجھ سے محبت کرتی تھیں تو پھر وہ سب کیا تھا…؟بے رُخی…؟بے نیازی…؟جھگڑا…؟ فساد…؟“
اور ایمان بھیگی آنکھوں سے مسکرا دی تھی۔
”حسن کو سمجھنے کو عمر چاہئے جاناں…!
دو گھڑی کی چاہت میں لڑکیاں نہیں کھلتیں“
”اوہو…!“
وہ بے ساختہ ہنسنے لگا، کھلی کھلی روشن خوب صورت ہنسی۔
”پھر اب کیسے کھل گئیں ہیں محترمہ…؟“
اس کا لہجہ شوخ تھا، معنی خیز تھا، انگ انگ سے جیسے سرور چھلک رہا تھا۔
”کتر کے جال بھی صیاد کی رضا کے بغیر
تمام عمر نہ اُڑتی اسیر ایسی تھی
بس اِک نگاہ مجھے دیکھتا چلا جاتا
اس آدمی کی محبت فقیر ایسی تھی“
اس نے پھرشاعری کی زبان میں اپنے احساسات بیان کئے اور یوں ہی مسکراتے ہوئے بولی۔
”اس کے علاوہ ایک اور مسئلہ بھی تو تھا…؟“
”کیسا مسئلہ…؟“
ولید چونکا۔
”تیرے سوا بھی کئی رنگ خوش نظر تھے مگر
جو تجھ کو دیکھ چکا ہو وہ اور کیا دیکھے“
”یار…! اتنا خوب صورت اظہار، مگر اتنے فاصلے سے بیٹھ کر اچھا نہیں لگ رہا کچھ، یہاں آؤ ناں…! نہیں ٹھہرو…! میں آتا ہوں۔“
وہ ایک دم ہی شوخ ہوگیا تھا۔
ایمان بری طرح سے بوکھلا گئی۔
”تمیز سے، خبردار جو تہذیب سے ماورا حرکت کی۔“
اُسے ایک دم ہی اپنی پوزیشن کا خیال آیا تھا۔اس کی شوخ نگاہوں کی جنوں خیزی سے گھبرا کر وہ بے ساختہ چپ ہوئی۔ جسم و جاں میں پرُحدت سی سنسنی پھیلتی چلی گئی۔
”بہت غلط موقع پر یہ سارے انکشاف ہوئے ہیں۔ کاش اس پل تم پر مکمل اختیار حاصل ہوتا مجھے۔“
دھیما دھیما سرگوشی کرتا ہوا لہجہ، نظروں کی شوخ تپش، اُسے اپنے رُخسار دہکتے ہوئے محسوس ہوئے۔
”اُٹھیں…! چلتے پھرتے نظر آئیں۔ اُٹھیں شاباش…!“
وہ اس کی نظروں کی تاب نہ لاتے ہوئے گھبرا کر بولی، وہ ہنسنے لگا۔
”بینڈیج نہیں کراؤ گی کیا…؟“
”جی نہیں…! دوسرے لفظوں میں مجھے آپ پہ اعتبار نہیں ہے۔“
اس کے لہجے میں شرارت کا عکس تھا، وہ چیخ پڑا۔
ایمان نے ہنستے ہوئے اُسے باہر نکال کر دم لیا اور خود بے حد ریلیکس ہو کر آنکھیں موندھ لیں۔
                                           ###

Chapters / Baab of Shehr E Dil By Umme Maryam

قسط نمبر 25

قسط نمبر 26

قسط نمبر 27

قسط نمبر 28

قسط نمبر 29

قسط نمبر 30

قسط نمبر 31

قسط نمبر 32

قسط نمبر 33

قسط نمبر 34

قسط نمبر 35

قسط نمبر 36

قسط نمبر 37

قسط نمبر 38

قسط نمبر 39

قسط نمبر 40

قسط نمبر 41

قسط نمبر 42

قسط نمبر 43

قسط نمبر 44

قسط نمبر 45

قسط نمبر 46

قسط نمبر 47

قسط نمبر 48

قسط نمبر 49

قسط نمبر 50

قسط نمبر 51

قسط نمبر 52

قسط نمبر 53

قسط نمبر 54

قسط نمبر 55

قسط نمبر 56

قسط نمبر 57

قسط نمبر 58

قسط نمبر 59

قسط نمبر 60

قسط نمبر 61

قسط نمبر 62

قسط نمبر 63

قسط نمبر 64

قسط نمبر 65

قسط نمبر 66

قسط نمبر 67

قسط نمبر 68

قسط نمبر 69

قسط نمبر 70

قسط نمبر 71

قسط نمبر 72

قسط نمبر 73

قسط نمبر 74

قسط نمبر 75

قسط نمبر 76

قسط نمبر 77

قسط نمبر 78

قسط نمبر 79

قسط نمبر 80

قسط نمبر 81

قسط نمبر 82

قسط نمبر 83

قسط نمبر 84

قسط نمبر 85

قسط نمبر 86

قسط نمبر 87

قسط نمبر 88

قسط نمبر 89

قسط نمبر 90

قسط نمبر 91

قسط نمبر 92

قسط نمبر 93

قسط نمبر 94

قسط نمبر 95

قسط نمبر 96

قسط نمبر 97

قسط نمبر 98

قسط نمبر 99

قسط نمبر 100

قسط نمبر 101

قسط نمبر 102

قسط نمبر 103

قسط نمبر 104

قسط نمبر 105

قسط نمبر 106

قسط نمبر 107

قسط نمبر 108

قسط نمبر 109

قسط نمبر 110

قسط نمبر 111

قسط نمبر 112

قسط نمبر 113

قسط نمبر 114

آخری قسط