Last Episode - Shehr E Dil By Umme Maryam

آخری قسط - شہرِ دل - اُمِّ مریم

ایمان نے اب کی مرتبہ ٹھٹک کر اُسے دیکھا، جس میں ناگواری و ناپسندیدگی کا عنصر تھا۔
”مطلب کیا ہے آپ کا…؟“
ترچھا، کاٹ دار انداز۔ ولید حسن نے اس کا ہاتھ آہستگی و نرمی سے اپنے ہاتھ میں جکڑ لیا۔
”میں خوف زدہ ہوگیا تھا، یہ سوچ کر کہ تم نے خودکشی کی کوشش کی ہے۔“
”میں ایسی حماقت کیوں کرتی لوگوں کی فضول باتوں کی وجہ سے…؟“
اس نے نخوت سے ناک چڑھائی۔
ولید حسن کے چہرے پر ایک تاریک سایہ لہرا گیا۔
”مجھے پتا تھا، ہمارے بیچ یہ فاصلے در آئے ہوں گے۔“
وہ ایک دم ملول ہونے لگا۔ ایمان نے چونک کر اُسے دیکھا۔ ولید حسن نے جھک کر اس کے ہاتھ کو چوم لیا تھا۔ ایمان بے ساختہ کسمسائی اور اپنا ہاتھ چھڑانا چاہا، مگر گرفت بہت مضبوط تھی۔
”مجھے معاف کرو گی ایمی…؟“
ایمان کے اعصاب کو دھچکا لگا تھا۔

(جاری ہے)

اس نے تحیر و استعجاب میں گھِر کر اُسے دیکھا۔
”حیران ہو ناں…! اس کایا پلٹ پہ…؟ مجھے موسیٰ نے سب کچھ بتا دیا ہے۔“
وہ چونکی، پھر اس کی آنکھوں میں نمی بھر گئی۔
”اگر وہ نہ بتاتا تو آپ ساری زندگی مجھے یہ سزا دیتے…؟“
وہ سب کچھ بھول کر شاکی ہوگئی۔ ولید نے اس کی آنکھوں میں مچلتے آنسوؤں کو دیکھا اور بے چین و بے قرار ہو کر اس کے نزدیک آیا اور اُسے اپنے بازوؤں کے حصار میں لے لیا۔
”آخری بار معاف کر دو ایمی…! پلیز…! پھر کبھی تمہیں شکایت کا موقع نہیں دوں گا، نہ کبھی بدگمانی آئے گی ہمارے بیچ اور نہ ہی کبھی اَنا۔ بلیو می…!“
پھر ذرا توقف کیا اور کسی قدر شاکی ہو کر بولا تھا۔
”ویسے اگر تم نے مجھ پہ اعتماد کیا ہوتا تو ہمارے بیچ یہ نارسائی اور ہجر و فراق کے موسم نہ آئے ہوتے۔“
”میں ڈر گئی تھی، بہت ڈر گئی تھی ولید…! مجھے لگا تھا وہ…“
”کچھ نہیں کر سکتا تھا وہ گھٹیا آدمی…!“
ولید حسن جھک کر اس کی پلکوں سے گالوں پر بکھرتے آنسوؤں پر ہونٹ رکھ چکا تھا اور ایمان کو لگا تھا، تمام دُکھوں کا مداوا اسی ایک گھڑی میں ہوگیا تھا۔
”ایمی…! تم نے مجھے معاف کر دیا ناں…؟“
وہ اس کی جانب منتظر نگاہوں سے تکنے لگا۔
”کیا کہوں سوائے اس کے کہ
بہت دیر کر دی مہرباں آتے آتے…!“
وہ بہت ضبط، حوصلے سمیت بھیگی آنکھوں سے مسکرائی تو ولید حسن اس ضبط و حوصلے اور اعلیٰ ظرفی کے مظاہرے پر دل کو کچھ اور بھی گداز ہوتا محسوس کرنے لگا تھا۔
”میں تمہارا مجرم ہوں ایمان…! مجھے اعتراف میں عار نہیں ہے کہ یہ میرے مزاج کی شدت اور انتہا پسندی ہی تھی جس نے تم سے وحشت اور دُکھ کے اتنے صحرا پار کرائے ہیں۔
تم نے محبت میں ایثار اور قربانی دے کر ثابت کیا کہ محبت کو کیسے نبھایا جاتا ہے۔ 
مجھے معاف کر دو ایمان…! اس عہد کے ساتھ کہ میں آئندہ کبھی انشاء اللہ تمہیں دانستہ نہیں ستاؤں گا، بلکہ اگر میں کبھی غلطی پر ہوں تو میری غلطی بتانا، اور اصلاح کرنا بھی تمہارا فرض ہے۔“
آخر میں اس کا لہجہ کچھ شرارتی ہوگیا تھا۔ وہ مسکرا دی تھی۔
اس مسکان میں فتح مندی تھی، سرشاری تھی۔ وہ اپنے ربّ کی مشکور تھی جس نے اُسے یہ سرخ روئی عطا فرمائی تھی۔
اُسے پتا تھا صبح فضہ نے اس سے تفصیلات پوچھنی ہیں، تو اس کے اتنی آسانی سے مان جانے پر اُسے گھورنا ہے۔ مگر اُسے جواب پتا ہے کہ کیا دینا ہے…؟
”محبت میں اَنا نہیں ہوتی اور جہاں اَنا ہو، وہاں محبت نہیں ہوتی۔“
پھر ایمان کی خالص اور شدید محبت میں تو اَنا کبھی آئی ہی نہیں تھی۔ پھر بھلا وہ جان سے پیارے محبوب کی پذیرائی کرنے کی بجائے کیسے جھٹک دیتی…؟
ایسا ممکن ہی نہیں تھا۔
                                             ###

Chapters / Baab of Shehr E Dil By Umme Maryam

قسط نمبر 25

قسط نمبر 26

قسط نمبر 27

قسط نمبر 28

قسط نمبر 29

قسط نمبر 30

قسط نمبر 31

قسط نمبر 32

قسط نمبر 33

قسط نمبر 34

قسط نمبر 35

قسط نمبر 36

قسط نمبر 37

قسط نمبر 38

قسط نمبر 39

قسط نمبر 40

قسط نمبر 41

قسط نمبر 42

قسط نمبر 43

قسط نمبر 44

قسط نمبر 45

قسط نمبر 46

قسط نمبر 47

قسط نمبر 48

قسط نمبر 49

قسط نمبر 50

قسط نمبر 51

قسط نمبر 52

قسط نمبر 53

قسط نمبر 54

قسط نمبر 55

قسط نمبر 56

قسط نمبر 57

قسط نمبر 58

قسط نمبر 59

قسط نمبر 60

قسط نمبر 61

قسط نمبر 62

قسط نمبر 63

قسط نمبر 64

قسط نمبر 65

قسط نمبر 66

قسط نمبر 67

قسط نمبر 68

قسط نمبر 69

قسط نمبر 70

قسط نمبر 71

قسط نمبر 72

قسط نمبر 73

قسط نمبر 74

قسط نمبر 75

قسط نمبر 76

قسط نمبر 77

قسط نمبر 78

قسط نمبر 79

قسط نمبر 80

قسط نمبر 81

قسط نمبر 82

قسط نمبر 83

قسط نمبر 84

قسط نمبر 85

قسط نمبر 86

قسط نمبر 87

قسط نمبر 88

قسط نمبر 89

قسط نمبر 90

قسط نمبر 91

قسط نمبر 92

قسط نمبر 93

قسط نمبر 94

قسط نمبر 95

قسط نمبر 96

قسط نمبر 97

قسط نمبر 98

قسط نمبر 99

قسط نمبر 100

قسط نمبر 101

قسط نمبر 102

قسط نمبر 103

قسط نمبر 104

قسط نمبر 105

قسط نمبر 106

قسط نمبر 107

قسط نمبر 108

قسط نمبر 109

قسط نمبر 110

قسط نمبر 111

قسط نمبر 112

قسط نمبر 113

قسط نمبر 114

آخری قسط