Episode 77 - Shehr E Dil By Umme Maryam

قسط نمبر 77 - شہرِ دل - اُمِّ مریم

”کہانیاں نہ سنو آس پاس لوگوں کی
کہ میرا شہر ہے بستی اُداس لوگوں کی
محبتوں کا سفر ختم ہی نہیں ہوتا
ہمیں تو دوستی آئی نہ راس لوگوں کی
ہمیں بھی اپنے یاد آتے ہیں
چلے جو بات خاص خاص لوگوں کی
میں آنے والے زمانے سے ڈر رہا ہوں محسن#
کہ میں نے دیکھی ہیں آنکھیں اُداس لوگوں کی“
ولید مسجد سے نماز پڑھ کر آیا تو اوپر اپنے کمرے میں جانے کی بجائے دادا کے پاس چلا آیا جہاں اس وقت تقریباً سبھی جمع تھے۔
حرا آپا کے شوہر، بابا، اشعر، عاقب، اُسے دیکھتے ہی ایک ہاہو کار مچ گئی۔
”آئیے آئینے دُلہا صاحب…!“
اشعر نے بڑی شوخی سے اس کا استقبال کیا تھا۔
”آپ کو تو اس وقت اپنی حسین، دلفریب بیوی کے ساتھ ہونا چاہئے تھا۔“
عاقب نے بھی چھیڑ چھاڑ کا آغاز کیا۔

(جاری ہے)

سب مسکراتے ہوئے اُسے دیکھتے رہے، جس کے چہرے کی سنجیدگی قابل دید تھی۔

 
”بیوی کے ساتھ ہی تھا رات بھر، اب تمہارا کیا خیال ہے…؟ صرف انہی کا ہو کر رہے…؟ اور یقینا وصی شاہ کی طرح ایمی نے بھی یہ تقاضہ تو نہیں کیا ہوگا کہ
اب میرے، صرف میرے ہو کے رہو…!“
عاقب کا لہجہ بے حد شوخ و شنگ تھا۔ ولید کی پیشانی پر ایک سلوٹ نمودار ہوگئی تھی۔
”اگر کرتی بھی تو میں جیسے مان ہی لیتا…؟“
اس کے لہجے میں کسی قدر تلخی تھی جسے کسی نے بھی محسوس نہیں کیا۔
”اچھا بھئی…! تم لوگ میرے شیر کو تنگ مت کرو۔ ولید پُتر…! تو ادھر آ میرے پاس…! یہ بتا، میری پتری کیسی ہے ایمان…؟“
دادا نے سب کو ٹوک کر اُسے اپنے پہلو میں بٹھا کر سوال کیا تھا۔ وہ اتنا خوش گوار ہرگز نہیں تھا کہ وہ خوش دلی سے جواب دیتا، مگر اشعر کے لئے یقینا تھا، جبھی اس نے کسی قدر شوخ انداز میں سیٹی بجائی تھی۔
”دادا…! ابھی بھی پوچھنے کی کسر ہے کوئی…؟ یہ ایمرجنسی کی رُخصتی از خود بھید کھول رہی ہے، محترمہ کی خوب صورتی کتنا سر چڑھ کر جادو چلا چکی ہے۔
اشعر کے شریر لہجے میں شوخی کی کھنک تھی۔ ولید کچھ کہے بغیر خاموش، سر جھکائے بیٹھا رہا۔ دادا نے اشعر کو جھڑکا پھر ولید سے مخاطب ہوئے تھے۔
”بہت پیاری بچی ہے، اور ہم سب کی بہت چہیتی بھی۔ سب سے چھوٹی ہے ناں، اس لئے تھوڑی ضدی ضرور ہے، مگراس کا دل بہت خاص ہے، بہت پیارا ہے۔“
”جی…! اور اب یہ دل آپ کا ہوا…!“
اشعر پھر مداخلت کرتے ہوئے لہک کر گانے لگا تھا کہ دادا نے اُسے گھورا۔
تب ہی دروازہ کھلا اور فضہ کسی قدر گھبرائی ہوئی اندر آئی تھی۔
”ولی بھائی…! آپ یہاں ہیں…؟“
”کیا ہوا…؟ خیریت…؟“
ولید نے محض سوالیہ نگاہوں سے اُسے دیکھنے پر اکتفا کیا تھا جبکہ عاقب باقاعدہ اس کے انداز سے چونکا تھا۔
”میں آپ لوگوں کا ناشتہ لے کر اوپر گئی تو ایمان بستر میں تھی،میں سمجھی سو رہی ہے، مگر جب آواز دینے پر نہیں اُٹھی تو میں نے آگے بڑھ کر اُسے جگانا چاہا، مگر وہ بے ہوش تھی۔
جب صبح میں اُسے نماز کے لئے جگانے کو گئی، تب بھی اُسے ہلکا بخار محسوس کیا تھا، مگر اس کی طبیعت اتنی خراب ہو جائے گی، مجھے بالکل اندازہ نہیں تھا۔“
فضہ کسی قدرپریشانی میں مبتلا تیز تیز بول رہی تھی۔
”خدا خیر کرے…!“
وہاں موجود سب پر گویا ایک دم پریشان نظر آنے لگے۔ دادا نے ٹھس سے انداز میں بیٹھے ولید کو ٹہوکا دیا تھا۔
”جاؤ ناں…! دیکھو بچی کو کیا ہوا ہے…؟“
دادا کے لہجے کی تشویش کو پا کر اس نے ہونٹ بھینچے تھے اور اُٹھ کر سرد سی کیفیت میں فضہ کے ہمراہ چلتا اوپر آگیا عاقب، اشعر وغیرہ سب دانستہ نیچے ہی رُک گئے تھے۔
”یہ دیکھیں، ابھی تک ہوش نہیں آیا ہے۔ میرا تو دل گھبرانے لگ ہے۔“
فضہ کسی بھی پل رو پڑنے کو تیار تھی۔ تائی ماں اس کی ہتھیلیاں سہلاتے ہوئے قرآنی آیات پڑھ پڑھ کر دم کر رہ تھیں، جبکہ حرا آپا نے گھبراہٹ میں اس کے چہرے اور وجود پر ٹھنڈا یخ پانی بھی ڈالا تھا۔جس سے اس کا لباس ہی نہیں بستر بھی گیلا ہو چکا تھا۔

Chapters / Baab of Shehr E Dil By Umme Maryam

قسط نمبر 25

قسط نمبر 26

قسط نمبر 27

قسط نمبر 28

قسط نمبر 29

قسط نمبر 30

قسط نمبر 31

قسط نمبر 32

قسط نمبر 33

قسط نمبر 34

قسط نمبر 35

قسط نمبر 36

قسط نمبر 37

قسط نمبر 38

قسط نمبر 39

قسط نمبر 40

قسط نمبر 41

قسط نمبر 42

قسط نمبر 43

قسط نمبر 44

قسط نمبر 45

قسط نمبر 46

قسط نمبر 47

قسط نمبر 48

قسط نمبر 49

قسط نمبر 50

قسط نمبر 51

قسط نمبر 52

قسط نمبر 53

قسط نمبر 54

قسط نمبر 55

قسط نمبر 56

قسط نمبر 57

قسط نمبر 58

قسط نمبر 59

قسط نمبر 60

قسط نمبر 61

قسط نمبر 62

قسط نمبر 63

قسط نمبر 64

قسط نمبر 65

قسط نمبر 66

قسط نمبر 67

قسط نمبر 68

قسط نمبر 69

قسط نمبر 70

قسط نمبر 71

قسط نمبر 72

قسط نمبر 73

قسط نمبر 74

قسط نمبر 75

قسط نمبر 76

قسط نمبر 77

قسط نمبر 78

قسط نمبر 79

قسط نمبر 80

قسط نمبر 81

قسط نمبر 82

قسط نمبر 83

قسط نمبر 84

قسط نمبر 85

قسط نمبر 86

قسط نمبر 87

قسط نمبر 88

قسط نمبر 89

قسط نمبر 90

قسط نمبر 91

قسط نمبر 92

قسط نمبر 93

قسط نمبر 94

قسط نمبر 95

قسط نمبر 96

قسط نمبر 97

قسط نمبر 98

قسط نمبر 99

قسط نمبر 100

قسط نمبر 101

قسط نمبر 102

قسط نمبر 103

قسط نمبر 104

قسط نمبر 105

قسط نمبر 106

قسط نمبر 107

قسط نمبر 108

قسط نمبر 109

قسط نمبر 110

قسط نمبر 111

قسط نمبر 112

قسط نمبر 113

قسط نمبر 114

آخری قسط