Episode 94 - Aalmi Shohrat Yafta Tehreeron Ka Incyclopedia By Nadeem Manzoor Slehri

قسط نمبر 94 - عالمی شہرت یافتہ تحریروں کا انسائیکلوپیڈیا - ندیم منظور سلہری

دولت کو پھیلائیں
تاریخی اشیاء پر سیاسی دعوے کرنے والے ممالک ،اپنے بیان کردہ ارادے کے برعکس، اپنے ثقافتی ورثے کی حفاظت میں مدد نہیں کر رہے۔ ثقافتی املاک کے قوانین میں اضافے کے بعد سے، ایسی کئی اشیاء چند مقامات پر توجہ کا مرکز بن گئی ہیں۔ انشورنس کمپنیاں جانتی ہیں کہ یہ ایک بُرا خیال ہے۔ سیاسی عدم استحکام اور قدرتی آفات کہیں بھی ثقافتی املاک کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں…خواہ یہ 2013 میں، مالی میں اسلامی عسکریت پسندوں کے ہاتھوں تباہ ہونے والے 4ہزار سے زیادہ قرون وسطیٰ کے قلمی نمونے ہوں یا پھر2012 کے سینڈی طوفان کے دوران سیلاب سے نیویارک شہر کی تباہ شدہ گیلریاں اور آرٹ کے نمونے۔
دنیا کے عجائب گھروں کو ان ثقافتی املاک کے مستعار یا مستقل حصول کے ذریعے اشتراک کی اجازت دیکران خطرات کو کچھ حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

ثقافتی املاک کا تحفظ اور ثقافتی تنوع کے اصول کی قدر کرنے والی حکومتوں اور بین الاقوامی اداروں کو دنیا بھر کے عجائب گھروں کے درمیان تبادلے کے ایک مضبوط پروگرام کے حق میں آواز بلند کرنی چاہیے۔
انہیں انفرادی حکومتوں کی جانب سے غیر سنجیدہ واپسی کے دعوؤں کی حوصلہ شکنی اور انسائیکلوپیڈیا عجائب گھر وں کے مجموعے کے ساتھ ایسے مقامات پر موجود عجائب گھروں کے ذمہ دارانہ اشتراک کو فروغ دینا چاہیے جو خود اپنا کوئی انسائیکلوپیڈیا عجائب گھر نہیں رکھتے۔کئی حکومتوں کی سیاسی حساسیت کو دیکھتے ہوئے، ایسا ثقافتی اشیاء کے مستقل حصول کے بجائے مستعار لیے جانے کے ذریعے ہونے کا زیادہ امکان ہے۔
بدقسمتی سے، ہر عجائب گھر اشیاء کو مستعار دینے کی اہمیت کو نہیں سمجھتا ہے۔ بلاشبہ اس میں خطرات بھی موجود ہیں: جیسے کہ نقل و حمل کے دوران یا ماحول اور حالات میں تبدیلی،اور سب سے اہم طور پر سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے نقصان کا امکان۔ لیکن طویل مدت میں، انتہائی قیمتی اشیاء کی مناسب طریقے سے دیکھ بھال کے لئے چھوٹے عجائب گھر وں کی صلاحیت کو بڑھانے کے لئے اقدامات کے ذریعے ان خطرات کوکم کیا جا سکتا ہے۔
انسائیکلوپیڈیا عجائب گھروں سے وابستہ ثقافتی تبادلے کی اُمیدوں کو پورا کرنے کے لئے، انھیں دنیا میں ہر اس جگہ قائم کیا جانا چاہئے جہاں وہ اس وقت موجود نہیں ہیں۔اور موجودہ انسائیکلوپیڈیا عجائب گھروں کو ان نئے انسائیکلوپیڈیا عجائب گھروں کی تیاری میں مدد کرنی چاہیے۔ پہلے سے ہی، ایسی کئی اچھی مثالیں موجود ہیں کہ امیر ممالک میں موجود عظیم عجائب گھر کس طرح ایک جامع قسم کی اجتماعیت کو فروغ دے سکتے ہیں ۔
برٹش میوزیم نے 2008 میں افریقہ، ایشیا، اور مشرق وسطیٰ کے اداروں کے ساتھ شراکت داری کو فروغ دینے کیلئے ایک پروگرام تشکیل دیا تھا۔ برطانوی عجائب گھروں سے مجموعوں اور نمائشوں کو مستعار دینے کے علاوہ ، اس نے تربیت پر توجہ مرکوز کی:یعنی اشیاء کا تحفظ، انھیں منظم، اور دستاویزی صورت میں محفوظ کرنے کی تربیت پر۔مجموعی طور پر، قریب 29 ممالک شامل تھے۔
اس پروگرام کو برطانوی حکومت کے محکمہٴ ثقافت، میڈیا، اور کھیل کی طرف سے معاونت بھی حاصل تھی۔ لیکن تین سال کے بعد، برطانوی حکومت نے اس پروگرام کے لیے فنڈز کی فراہمی کم کردی۔شراکت داری امدادی فنڈز کے ذریعے چھوٹے پیمانے پر جاری ہے، جس میں گیٹی فاوٴنڈیشن کی جانب سے امدادبھی شامل ہے۔
تبادلے اور تعاون کے اس عمل کو عجائب گھروں اور قومی حکام کے درمیان اعتماد کی تعمیر کرنی چاہیے۔
یہ ایک طویل، اور سُست عمل ثابت ہو گا، لیکن اگر یہ کامیاب ہوجاتا ہے تو، یہ اُن اقدار کی ایک عظیم تر تفہیم کی بنیاد رکھ دے گا جن کی نمائندگی انسائیکلوپیڈیا عجائب گھر کرتے ہیں:یعنی کشادگی، رواداری، اور دنیا کے بارے میں تحقیق، اور اس کے ساتھ ساتھ اس بات کو تسلیم کرنا کہ ثقافت قوم پرستی سے الگ آزادانہ طور پر موجود ہے۔یہ خیالات ہر جگہ پنپ سکتے ہیں، نہ صرف امریکہ اور یورپ میں، بلکہ ہر اس جگہ جہاں دنیا کی بھرپور اور متنوع تاریخ کے بارے میں تحقیق کا جذبہ موجود ہے…اور… ماراکیچ سے نیروبی، ابو ظہبی سے ممبئی،شنگھائی سے میکسیکو سٹی تک… اس دلچسپی کو فروغ دینے کے لیے قابل احترام یا نئے عجائب گھر موجود ہیں۔
اس طرح کے تعاون نے کس طرح کام کیا ہے اس کی مثالوں میں، چھتر پتی شیواجی مہاراج واست ھالیہ میں ہونے والی دو حالیہ نمائشیں، سائرس اعظم کا سلنڈر اور قدیم فارس:برٹش میوزیم کی طرف سے منظم کردہ ایک نیا آغاز، اورانٹیورپ سے فلیمش ماسٹرپیس، جسے انٹیورپ کے رائل میوزیم آف فائن آرٹس کے تعاون سے منعقد کیا گیا تھا، شامل ہیں۔مستقبل کے ممکنہ تعاون میں شاید چین یا کینیا کے منتظمین شامل ہوسکتے ہیں جو ایک ایسی نمائش کا بندوبست کریں گے، جو مکمل طور پر میٹروپولیٹن میوزیم آف آرٹ یا جے پال گیٹی میوزیم کے متنوع مجموعے سے تیار کردہ ہوگی، اور جسے بالترتیب بیجنگ کے،پیلس میوزیم میں، یا نیروبی کی، نیروبی گیلری میں پیش کیا جائے گا۔
لیکن اس زیادہ کشادہ مستقبل کا بہت زیادہ انحصار انفرادی حکومتوں پر ہے کہ وہ قوم پرست دعوؤں کو ایک طرف رکھ کر اپنے شہریوں کے درمیان دنیا کی بہت سی مختلف ثقافتوں کے ایک اجتماعی تصور کی حوصلہ افزائی کریں۔ اس کے بعد ہی، شاید، زیادہ سے زیادہ نوجوان طالب علموں کو وہی تجربہ ہوگا جو میں نے قریب 40 سال پہلے لوور کے عجائب گھر میں حاصل کیا تھا: ایک طاقتور اور قدیم شے ان کی دنیا کو وسیع تر کردے گی، اور ہمیشہ کے لیے اُن کے اندرکسی اور وقت اور جگہ کے بارے میں تجسس پیدا کردے گی۔

Chapters / Baab of Aalmi Shohrat Yafta Tehreeron Ka Incyclopedia By Nadeem Manzoor Slehri

قسط نمبر 25

قسط نمبر 26

قسط نمبر 27

قسط نمبر 28

قسط نمبر 29

قسط نمبر 30

قسط نمبر 31

قسط نمبر 32

قسط نمبر 33

قسط نمبر 34

قسط نمبر 35

قسط نمبر 36

قسط نمبر 37

قسط نمبر 38

قسط نمبر 39

قسط نمبر 40

قسط نمبر 41

قسط نمبر 42

قسط نمبر 43

قسط نمبر 44

قسط نمبر 45

قسط نمبر 46

قسط نمبر 47

قسط نمبر 48

قسط نمبر 49

قسط نمبر 50

قسط نمبر 51

قسط نمبر 52

قسط نمبر 53

قسط نمبر 54

قسط نمبر 55

قسط نمبر 56

قسط نمبر 57

قسط نمبر 58

قسط نمبر 59

قسط نمبر 60

قسط نمبر 61

قسط نمبر 62

قسط نمبر 63

قسط نمبر 64

قسط نمبر 65

قسط نمبر 66

قسط نمبر 67

قسط نمبر 68

قسط نمبر 69

قسط نمبر 70

قسط نمبر 71

قسط نمبر 72

قسط نمبر 73

قسط نمبر 74

قسط نمبر 75

قسط نمبر 76

قسط نمبر 77

قسط نمبر 78

قسط نمبر 79

قسط نمبر 80

قسط نمبر 81

قسط نمبر 82

قسط نمبر 83

قسط نمبر 84

قسط نمبر 85

قسط نمبر 86

قسط نمبر 87

قسط نمبر 88

قسط نمبر 89

قسط نمبر 90

قسط نمبر 91

قسط نمبر 92

قسط نمبر 93

قسط نمبر 94

قسط نمبر 95

قسط نمبر 96

قسط نمبر 97

قسط نمبر 98

قسط نمبر 99

قسط نمبر 100

قسط نمبر 101

قسط نمبر 102

قسط نمبر 103

قسط نمبر 104

قسط نمبر 105

قسط نمبر 106

قسط نمبر 107

قسط نمبر 108

قسط نمبر 109

قسط نمبر 110

قسط نمبر 111

قسط نمبر 112

آخری قسط