Episode 99 - Qalander Zaat Part 2 By Amjad Javed

قسط نمبر 99 - قلندر ذات (حصہ دوم) - امجد جاوید

ابھی دوپہر نہیں ہوئی تھی ۔ میں باہر والے کمرے میں بیٹھا ہوا میلے کے بارے میں سوچ رہا تھا۔ رات جو شاہنواز نے دھمکی دی تھی، میں اسے نظر انداز نہیں کر سکتا تھا۔انہوں نے جو علاقے میں خوف و ہراس پھیلا کر اپنے طاقت ور ہونے کا جو تاثر پھیلایا ہوا تھا۔اسے وہ ہر حال میں دوبارہ قائم کرنا چاہتے تھے۔ اور یہ اسی وقت ممکن تھا جب وہ ہمارا وجود ختم کر دیتے۔
میلے میں انہوں نے شر پھیلانا ہی تھا۔ پہلے صرف اپنا تاثر بحال کرنا مقصد ہو سکتا تھا لیکن اب وہ وقاص کا انتقام بھی ہمیں سے لینا چاہتے تھے۔ ملک سجاد یونہی ان کا ساتھ دینے یہاں نہیں آ گیا تھا۔ وہ بھی زخمی سانپ تھا۔ شاہ زیب کی تو ایک طرح سے سلطنت چھن گئی تھی۔ اس کا بس چلتا تو اب تک ہمیں ختم کر چکا ہوتا۔ ایک طرف دشمنوں کا یہ اتحاد تھا، لازمی بات تھی کہ انہوں نے بلا سوچے سمجھے یہ چڑھائی نہیں کی تھی۔

(جاری ہے)

وہ طاقتیں ان کے ساتھ تھیں جن کا نیٹ ورک ہم نے ختم کر کے رکھ دیا تھا۔ دوسری طرف جان اور کرسٹینا کا یہاں آ جانا اس بات کی نشان دہی کر رہا تھا کہ یہاں ایسا کچھ ہے، جس سے انہیں فائدہ مل سکتا ہے ۔انہیں وہ مہرے دکھائی دے رہے تھے ، جو ان کے کسی کھیل میں کام آ سکتے تھے۔ چاہے کسی رنگ ہی میں سہی ، ان کا مقصد خیر خواہی نہیں تھا۔ تیسری طرف شعیب کی آمد ہمارے لئے جیسی بھی ہوتی، لیکن اس کی پہلی ترجیح اس کی اپنی ایجنسی تھی۔
اسے اپنے مقاصد عزیز تھے۔ ہم اگر ان کے مطابق چلیں گے تو وہ ہمارے دوست ہیں ، اگر ان کے مطابق نہیں ہیں تو انہیں دشمن بنتے ذرا بھی وقت نہیں لگنا تھا۔ مختلف قوتیں ہمارے گرد گھیرا ڈال رہی تھیں۔ میں اسی سوچ میں تھا کہ رندھاوا کا فون آگیا۔
” ایک خبر ہے جمال، اسے ذرا غور سے سننا۔“ اس نے متانت بھری آواز میں کہا 
” بولو، کیسی خبر ہے؟“ میں نے سکون سے کہا 
” اب مجھے نہیں پتہ کہ یہ خبر تمہارے لئے کیسی ہے ۔
خیر، تمہارے دوست جسپال بارے چھان بین کی اطلاع ہے کہ وہ جرائم میں ملوث ہے۔ اسی بارے چھان بین…“ اس نے کہنا چاہا لیکن میں نے اس بات کاٹتے ہوئے پوچھا
” جرائم والی بات درست نہیں۔کہیں نہ کہیں سے غلط فیڈ ہوا ہے، کیا اس کا پتہ کر سکتے ہو؟“
” وہ تو معلوم ہو جائے گا ، لیکن پھر بھی اسے یا تو واپس جانا ہوگا، یا پھر ویزہ بڑھائے گا ۔
اطلاع کے مطابق اس کا ویزہ ختم ہو نے والا ہے ، پہلی صورت میں ممکن ہے کوئی بات نہ ہو لیکن دوسری صورت میں کوئی نہ کوئی ایجنسی تمہیں تنگ کرے گی۔ تم اپنے دشمنوں کو نظر انداز نہیں کر سکتے ۔“ اس نے سمجھاتے ہوئے کہا تو ایک دم سے مجھے خیال آیا تو میں نے پوچھا
” یار بات سن یہ کہیں شعیب تو اس مقصد کے لئے یہاں نہیں آیا، مجھے ابھی بتا دے اگر بعد میں پتہ چلاتو…“ میں نے کہا تو وہ تیزی سے میری بات قطع کرتے ہوئے بولا
” جمال ۔
! اگر تمہیں مجھ پر یقین ہے ، ذرا سا بھی اعتماد ہے تو اسے دشمن مت سمجھنا۔ وہ سمجھو میں ہی ہوں۔ میں اس کا ضامن ہوں ۔میں اسے خود تم تک لایا ہوں۔کیوں لایا ہو ں،یہ میں تمہیں بعد میں تسلی اور تفصیل سے بتاؤں گا۔“ 
” ٹھیک ہے میں کرتا ہوں جسپال سے بات ۔ پھر بتاتا ہوں۔“ میں نے کہا اور فون بند کر دیا۔
مجھے ایک دم سے پریشانی ہونے لگی تھی ۔
میں جسپال کے ہونے سے بڑا حوصلہ محسوس کر رہا تھا۔ ظاہر ہے اگر وہ جائے گا نہیں تو اسے چھپ کر رہنا ہوگا اور وہ غیر قانونی ہو جائے گا ، پر یشانی بڑھتی چلی جائے گی ۔ویزہ ختم ہو جانے والی بات تو ہو سکتی تھی لیکن جرائم والی بات کہاں سے آئی ، اس بارے معلوم کرنا بہت ضروری تھا۔
جسپال حویلی میں تھا۔ میں اس کے پاس چلا گیا۔ وہ اپنے کمرے میں بیٹھا لیپ ٹاپ میں محو تھا۔
میرے بیٹھتے ہی اس نے لیپ ٹاپ پرے کھسکا دیا اور میرے چہرے پر دیکھ کر بولا
” خیر ہے ، بڑے سنجیدہ دکھائی دے رہے ہو، کہیں تانی نے شادی کی فرمائش تو نہیں کرد ی ؟“
میں نے اس کی بات نظر انداز کرتے ہوئے رندھاوا کی اطلاع کے بارے بتا دیا تو وہ بھی ایک دم سے سنجیدہ ہوگیا۔ پھر دھیرے سے بولا
” میری آج ہی جسمیندر سے بات ہوئی ہے ۔
اس نے بھی مجھے بتایا ہے ۔ دراصل ’را ‘والوں نے میری اس وقت سے نگرانی شروع کر دی تھی ، جب میں بھارت میں تھا۔ میں کینیڈا گیا اور وہاں سے فوراً ہی یہاں آ گیا۔ میں اس دوران ان کی نگاہوں سے اوجھل رہا ہوں۔ ایک تو کیس ختم کر دینے سے میں فوراً ہی ان کی نظروں میں نہیں آیا تھا، دوسرا میں یہاں رہا ہی نہیں تھا لاہور ہی سے سندھ چلا گیا تھا۔میں جب یہاں آیا تو ان کی نگاہوں میں آ گیا کہ وہی جسپال ہوں۔
“ اس نے تفصیل بتائی تو میں نے پوچھا
”کیا اس نے یہ بات بتائی ہے کہ تمہارے خلاف کوئی ثبوت ہے یا نہیں ؟“
” صرف شک ہے ، اور وہ بھی ’را‘ نے پیدا کیا، یہاں شاہنواز جیسے ان کے کارندے تو ہیں ہی ۔“
” تو پھر کیا خیال ہے ؟“ میں نے پوچھا
” جیسے تم کہو، ویسے میں آج ہی اسلام آباد نکلنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔ ویزہ بڑھ جائے گا۔
یہ میلہ تو بھگتا لیں۔ پھر دیکھا جائے گا، ویسے بھی ویزہ ختم ہونے میں چار دن باقی ہیں ابھی ۔“
” یہ جسمیندر کیا چیز ہے ، اس کی اتنی رسائی ہے کہ ہر معاملے کی خبر دے دیتا ہے ، ایسا کیسے ؟“ میں نے پوچھا تو وہ ہنستے ہوئے بولا
” یار لوگ روہی جیسے ویرانے میں بیٹھ کر نیٹ ورک چلا رہے ہیں ، وہ تو پھر کینیڈا میں ہے۔دولت اور طاقت کے ساتھ اگر عقل بھی استعمال کر لی جائے تو ممکن ہے ۔
وہ میدان کاآدمی نہیں ہے لیکن پس پردہ وہ اپنا کھیل اس طرح کھیل رہا ہے کہ ہر جگہ اس نے اپنے مہرے جما دئیے ہوئے ہیں۔میں جانتا ہوں وہ خود کسی کے کھیل کا مہرہ ہے ۔“ اس نے گہری سنجیدگی سے کہا 
” دیکھو جسپال ۔! اگر آرام سے ویزہ بڑھ جائے تو ٹھیک ورنہ غیر قانونی کام مت کرنا۔ اب تم نظروں میں ہو۔ ممکن ہے تم پر ’را ‘کا ٹھپہ لگا دیں ۔ بہت احتیاط کرنا ، ورنہ یہاں سے نکلنا بہت مشکل ہو جائے گا۔
“ میں نے اسے سمجھاتے ہوئے کہا تو اس نے سر ہلا دیا۔تبھی میں نے کہا،” ویسے میرا تو خیال ہے تم چپ چاپ نکل جاؤ کینیڈا، میں دیکھ لوں گا سب ۔ کیونکہ تمہیں بھارت بھی جانا ہے تمہیں وہاں مشکل نہ ہو جائے ۔“ 
” کیا میں روہی سے رابطہ کر کے پوچھ لوں؟“ اس نے میری طرف دیکھ کر پوچھا تو میں نے کہا 
” نہیں ،تم نکل جاؤ۔“ میں نے فیصلہ کن لہجے میں کہا تو اس نے کاندھے ڈھیلے چھوڑ دئیے۔ وہ کچھ دیر بیٹھا سوچتا رہا پھر بولا
” ٹھیک ہے ۔ میرے کاغذات لاہور میں ہیں، میں آج ہی نکل جاتا ہوں۔“
 یہ کہہ کر وہ اٹھا اور میرے گلے لگ گیا۔ 
                              #…#…#

Chapters / Baab of Qalander Zaat Part 2 By Amjad Javed

قسط نمبر 25

قسط نمبر 26

قسط نمبر 27

قسط نمبر 28

قسط نمبر 29

قسط نمبر 30

قسط نمبر 31

قسط نمبر 32

قسط نمبر 33

قسط نمبر 34

قسط نمبر 35

قسط نمبر 36

قسط نمبر 37

قسط نمبر 38

قسط نمبر 39

قسط نمبر 40

قسط نمبر 41

قسط نمبر 42

قسط نمبر 43

قسط نمبر 44

قسط نمبر 45

قسط نمبر 46

قسط نمبر 47

قسط نمبر 48

قسط نمبر 49

قسط نمبر 50

قسط نمبر 51

قسط نمبر 52

قسط نمبر 53

قسط نمبر 54

قسط نمبر 55

قسط نمبر 56

قسط نمبر 57

قسط نمبر 58

قسط نمبر 59

قسط نمبر 60

قسط نمبر 61

قسط نمبر 62

قسط نمبر 63

قسط نمبر 64

قسط نمبر 65

قسط نمبر 66

قسط نمبر 67

قسط نمبر 68

قسط نمبر 69

قسط نمبر 70

قسط نمبر 71

قسط نمبر 72

قسط نمبر 73

قسط نمبر 74

قسط نمبر 75

قسط نمبر 76

قسط نمبر 77

قسط نمبر 78

قسط نمبر 79

قسط نمبر 80

قسط نمبر 81

قسط نمبر 82

قسط نمبر 83

قسط نمبر 84

قسط نمبر 85

قسط نمبر 86

قسط نمبر 87

قسط نمبر 88

قسط نمبر 89

قسط نمبر 90

قسط نمبر 91

قسط نمبر 92

قسط نمبر 93

قسط نمبر 94

قسط نمبر 95

قسط نمبر 96

قسط نمبر 97

قسط نمبر 98

قسط نمبر 99

قسط نمبر 100

قسط نمبر 101

قسط نمبر 102

قسط نمبر 103

قسط نمبر 104

قسط نمبر 105

قسط نمبر 106

قسط نمبر 107

قسط نمبر 108

قسط نمبر 109

قسط نمبر 110

قسط نمبر 111

قسط نمبر 112

آخری قسط