Episode 126 - Qalander Zaat Part 3 By Amjad Javed

قسط نمبر 126 - قلندر ذات (تیسراحصہ) - امجد جاوید

جسپال اس وقت واپس اوگی کی جانب چل پڑا تھا ، جب باقی سب میں سے آ دھے جالندھر کی جانب چلے گئے اور آ دھے واپس نکودر چلے گئے ۔ نوتن کور کو فارم ہاؤس پر ہی رہنے کو کہا گیا۔ انہوں نے یہ فیصلہ کر لیا تھا کہ کچھ دن تک اس انسٹیٹیوٹ کے بارے میں جانکاری حاصل کریں گے ، پھر اس کے بعد کوئی فیصلہ ہوگا کہ کیا کرنا ہے ۔اس دوران الیکشن مہم میں کسی کو بھی ضرورت پڑتی ہے تو اس میں مدد کی جائے گی۔
جسپال کو مہم تیز کرنے کے بارے میں کہہ دیا گیا تھا۔ اسی لئے وہ اوگی پنڈ کی طرف چل پڑا تھا۔
جسپال اس وقت اوگی پنڈ سے تھوڑی ہی فاصلے پر تھا جب اُسے ہر پریت کی کال ملی ۔ 
” وہ کہاں ہے؟“ اس نے اُلجھے ہوئے لہجے میں پوچھا تھا۔ لیکن لہجہ کسی پریشانی کی چغلی کھا رہاتھا۔
” خیریت تو ہے نا پریتو؟“ اس نے خوشگوار انداز میں کہا، جس پر وہ قدرے گھبرائے ہوئے لہجے میں بولی
” اوگی تھانے سے پولیس آ ئی ہے ، ان کے ساتھ نکودر کی بھی پولیس ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے کہ وہ تمہیں گرفتار کرنے آئے ہیں۔ اور…“ اس کے ساتھ ہی ہرپریت کی آواز آنا بند ہو گئی لیکن فون کال نہیں کٹی تھی، اگلے ہی لمحے کسی بھاری آواز والے نے طنزیہ انداز میں کہا
” اور اگر تم نہیں آ ئے تو ظاہر ہے ہمیں یہیں سے کسی کو لے کر جانا ہوگا۔تم کب تک پہنچ رہے ہو۔“
” دیکھو۔! گھر کی کسی عورت سے بد تمیزی نہ ہو۔ اور تم لوگ گھر سے باہر نکل کر میرا انتظار کرو، میں دس منٹ تک پہنچ رہا ہوں۔
میں گھر کے قریب ہی ہوں۔“
” ارے، تم بھاگ کیوں نہیں جاتے ، ہم تمہیں ہار پہنانے نہیں ، گرفتار کرنے آئے ہیں، اور ادھر ڈرائنگ روم میں بیٹھے ہیں۔دس منٹ ہی ہیں تمہارے پاس ۔“ یہ کہہ کر فون بند کر دیا گیا۔
جسپال نے وقت دیکھا اور سب سے پہلے نوتن کور کو فون کر کے انتہائی اختصار سے ساری بات بتادی، پھر فون بند کرکے انوجیت سے رابطہ کیا، اس نے فون رسیو کیا تو پتہ چلا کہ ُاسے ابھی پتہ چلا ہے اور وہ گھر کی طرف آ رہا ہے ۔
جسپال نے بلبیر سنگھ پینچ کو فون کرنے کا کہا اور فون بند کر کے جیب میں رکھنے کی بجائے ڈیش بورڈ میں رکھ دیا۔ پھراس نے اپنی پنڈلی کے ساتھ رکھا ہوا پسٹل نکال کر وہیں رکھ دیا ۔ وہ انتہائی تیز رفتاری سے گھر کی جانب چل پڑا تھا۔
 اس نے دور ہی دیکھ لیا۔ اس کے گھر کے سامنے کافی ساری گاڑیاں کھڑی تھیں۔ جسپال کو یہ اندازہ ہو گیا کہ وہ یونہی نہیں آ ئے ہیں ، بلکہ کوئی پکا کاغذ لے کر ہی آئے ہوں گے ۔
اس نے سوچ لیا تھا کہ اس نے کیا کرنا ہے۔ اس لئے اس نے کار لے جا کر گیٹ پر روک دی۔ پھر بڑے سکون سے اتر کر اندر چل دیا۔ راستے میں جا بجا پولیس والے کھڑے تھے۔ تبھی پورچ میں وہی اے سی پی دکھائی دیا۔ جسپال چلتا ہوا اس کے پاس جا ٹھہرا ۔
”ویل کم ، جسپال سنگھ ویل کم، دیکھو ، میں تمہیں تمہارے گھر پر ہی تمہیں ویل کم کہہ رہا ہوں۔ خیر۔! میں تمہیں گجندر سنگھ کے قتل کے جرم میں گرفتار کرنے آ یا ہو۔
تمہیں کوئی اعتراض ہے؟“
” بالکل بھی نہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ آپ ایک ذمہ دار آ فیسر ہیں، بنا کسی گیدڑ چھٹی کے آ پ نہیں آئے ہوں گے۔ دکھائیں گے مجھے وہ گیدڑ چھٹی؟“ جسپال نے کہا تو اے سی پی نے مسکراتے ہوئے ایک کاغذ اس کی جانب بڑھا دیا۔اور طنزیہ لہجے میں کہا
” یہ لو۔“
جسپال نے ایک نگاہ اسے دیکھا۔ اسے شک میں گرفتار کیا جا رہا تھا۔
اس نے وہ کاغذ اپنی جیب میں رکھا اور اسے کہا
” میں نے کہا تھا کہ گھر سے باہر رہنا، مگر تم پھر بھی اندر آ کر بیٹھ گئے۔ کس کی اجازت سے؟“
” بہت ہوگئی اخلاقی گفتگو، اب چلو۔“ پھر اپنے کسی ماتحت کی طرف دیکھ کر کہا،” گرفتار کر لو اسے؟“
اگلے ہی لمحے ایک پولیس مین آ گے بڑھا اور اس کے ہتھ کڑی لگا دی گئی ۔ جسپال نے دیکھا ، دروازے کی اوٹ میں سے ہر پریت اسے دیکھ رہی تھی۔
اس نے آنکھوں ہی آ نکھوں میں اُسے سمجھایا اور پلٹ پڑا۔ انہی لمحات میں انوجیت کی کار اندر داخل ہوئی۔وہ جلدی سے باہر نکلا اور تیزی سے بولا
” یہ کیا ہو رہا ہے؟ آپ لوگوں کو خبر نہیں کہ …“
تبھی اے سی پی نے اس کی بات کاٹتے ہوئے کہا
” تم اگر الیکشن میں امیداوار ہو تو صرف امیداور ہی رہو ، قانون کے راستے میں مت آ ؤ ۔ ہم نے اسے ہر قیمت پر لے کر جانا ہے سمجھے ، اس لئے خاموش ہو جاؤ۔
” تم غلط کر رہے ہو ، میں جانتا ہوں…“
” تم کچھ بھی نہیں جانتے ہو۔ پرے ہٹ جاؤ۔“ اے سی پی نے حقارت سے کہا تو جسپال نے سرد لہجے میں کہا
” اے سی پی، اپنی بکواس بند رکھو، اور کتے کی طرح بھونکنا بند کرو۔ “
اس پر اے سی پی نے حیرت اور غصے سے اس کی طرف دیکھ کر کچھ کہنا چاہا تو وہ بولا،” شٹ اپ ۔!جب میں تیرے ساتھ جا رہا ہوں تو جا رہا ہوں، کسی بھول میں مت رہنا کہ تم مجھے گرفتار کر کے لے جا رہے ہو۔
میں چاہوں تو اب بھی تیرے ساتھ جانے سے انکار کر سکتا ہوں ۔جانا ہے یا ادھر ہی رہنا ہے۔“
غصے میں اے سی پی سے بولا نہیں گیا۔ اس نے گھور کر دیکھا اور اپنے لوگوں کا اشارہ کیا۔ وہ اُسے لے کر چل دئیے۔جسپال چلتا ہوا پولیس وین میں جا بیٹھا۔ اس کے بیٹھتے ہی وین چل دی۔
                                   #…#…#

Chapters / Baab of Qalander Zaat Part 3 By Amjad Javed

قسط نمبر 25

قسط نمبر 26

قسط نمبر 27

قسط نمبر 28

قسط نمبر 29

قسط نمبر 30

قسط نمبر 31

قسط نمبر 32

قسط نمبر 33

قسط نمبر 34

قسط نمبر 35

قسط نمبر 36

قسط نمبر 37

قسط نمبر 38

قسط نمبر 39

قسط نمبر 40

قسط نمبر 41

قسط نمبر 42

قسط نمبر 43

قسط نمبر 44

قسط نمبر 45

قسط نمبر 46

قسط نمبر 47

قسط نمبر 48

قسط نمبر 49

قسط نمبر 50

قسط نمبر 51

قسط نمبر 52

قسط نمبر 53

قسط نمبر 54

قسط نمبر 55

قسط نمبر 56

قسط نمبر 57

قسط نمبر 58

قسط نمبر 59

قسط نمبر 60

قسط نمبر 61

قسط نمبر 62

قسط نمبر 63

قسط نمبر 64

قسط نمبر 65

قسط نمبر 66

قسط نمبر 67

قسط نمبر 68

قسط نمبر 69

قسط نمبر 70

قسط نمبر 71

قسط نمبر 72

قسط نمبر 73

قسط نمبر 74

قسط نمبر 75

قسط نمبر 76

قسط نمبر 77

قسط نمبر 78

قسط نمبر 79

قسط نمبر 80

قسط نمبر 81

قسط نمبر 82

قسط نمبر 83

قسط نمبر 84

قسط نمبر 85

قسط نمبر 86

قسط نمبر 87

قسط نمبر 88

قسط نمبر 89

قسط نمبر 90

قسط نمبر 91

قسط نمبر 92

قسط نمبر 93

قسط نمبر 94

قسط نمبر 95

قسط نمبر 96

قسط نمبر 97

قسط نمبر 98

قسط نمبر 99

قسط نمبر 100

قسط نمبر 101

قسط نمبر 102

قسط نمبر 103

قسط نمبر 104

قسط نمبر 105

قسط نمبر 106

قسط نمبر 107

قسط نمبر 108

قسط نمبر 109

قسط نمبر 110

قسط نمبر 111

قسط نمبر 112

قسط نمبر 113

قسط نمبر 114

قسط نمبر 115

قسط نمبر 116

قسط نمبر 117

قسط نمبر 118

قسط نمبر 119

قسط نمبر 120

قسط نمبر 121

قسط نمبر 122

قسط نمبر 123

قسط نمبر 124

قسط نمبر 125

قسط نمبر 126

آخری قسط